(40) کچھ شک نہیں کہ فیصلے کا دن ان سب (کے اُٹھنے) کا وقت ہے
(41) جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گا اور نہ ان کو مدد ملے گی
(42) مگر جس پر خدا مہربانی کرے۔ وہ تو غالب اور مہربان ہے
(43) بلاشبہ تھوہر کا درخت
(44) گنہگار کا کھانا ہے
(45) جیسے پگھلا ہوا تانبا۔ پیٹوں میں (اس طرح) کھولے گا
(46) جس طرح گرم پانی کھولتا ہے
(47) (حکم دیا جائے گا کہ) اس کو پکڑ لو اور کھینچتے ہوئے دوزخ کے بیچوں بیچ لے جاؤ
(48) پھر اس کے سر پر کھولتا ہوا پانی انڈیل دو (کہ عذاب پر) عذاب (ہو)
(49) (اب) مزہ چکھ۔ تو بڑی عزت والا (اور) سردار ہے
(50) یہ وہی (دوزخ) ہے جس میں تم لوگ شک کیا کرتے تھے
(51) بےشک پرہیزگار لوگ امن کے مقام میں ہوں گے
(52) (یعنی) باغوں اور چشموں میں
(53) حریر کا باریک اور دبیز لباس پہن کر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوں گے
(54) اس طرح (کا حال ہوگا) اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی سفید رنگ کی عورتوں سے ان کے جوڑے لگائیں گے
(55) وہاں خاطر جمع سے ہر قسم کے میوے منگوائیں گے (اور کھائیں گے)
(56) (اور) پہلی دفعہ کے مرنے کے سوا (کہ مرچکے تھے) موت کا مزہ نہیں چکھیں گے۔ اور خدا ان کو دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا
(57) یہ تمہارے پروردگار کا فضل ہے۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے
(58) ہم نے اس (قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان کردیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں
(59) پس تم بھی انتظار کرو یہ بھی انتظار کر رہے ہیں